کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کا 67واں اجلاس

3407

With the compliments of the
Directorate General Public Relations,
Government of the Punjab, Lahore.
Ph: +92 42 99201390-1-2

محکمہ خزانہ پنجاب مختصرمدت مکمل ہونے والی سکیموں کو فنڈز کی بلاتعطل فراہمی کے لیے ڈیجیٹل فنڈنگ کا میکانزم متعارف کروا رہا ہے جس کے تحت سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ایسی تمام سکیموں کو فوری فنڈنگ کی جا سکے گی جوق ایک سال کی مدت میں مکمل کی جا سکتی ہیں۔سوریج، صاف پانی کی فراہمی اور مواصلات کی سکیموں  کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈز مہیا کیے جائیں گے۔مستقل بنیادوں پر کی جانے والی بھرتیاں پنشن کے نئے قوانین کے مطابق کی جائیں گی۔پولیو ورکرز کی بھرتی کا حتمی فیصلہ آئندہ اجلاس میں قوائد و ضوابط پر نظر ثانی کے بعد لیا جائے گا۔محکمہ ہائر ایجوکیشن سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اعلان کردہ کالجوں کی تعداد کے ساتھ ضرورت کے مطابق اساتذہ کی فراہمی کو بھی یقینی بنائے۔محض عمارتیں کھڑی کر دینے یا کالجز کی اپ گریڈیشن سے اعلیٰ تعلیم کے مقاصد پورے نہیں ہوں گے۔محکمہ سی ٹی آئیز کی نشستوں میں اضافے کو یقینی بنائے۔سی ٹی آئیز کی بھرتیاں میں اضافہ طلبہ کی فوری تدریسی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ سول ڈیفنس کی افادیت میں اضافے اور کارکردگی میں بہتری کے لیے موزوں میکانزم متعارف کروایا جائے۔ احتساب سے متعلقہ ادارے بھی اپنی کارکردگی کے لیے جواب دہ ہیں۔ محتسب دفاتر محکمہ خزانہ کو سالانہ کارکردگی سے اگاہ کریں۔
ان خیالات کا اظہار وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت نے آج ایوان وزیر اعلیٰ میں منعقدہ کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 67ویں اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال، چیف سیکرٹری پنجاب، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ اور سیکرٹری فنانس سمیت تمام متعلقہ محکموں کے سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس مے؟ں مختلف محکموں کی جانب سے ب35سے زیادہ سفارشات پیش کی گئیں۔جن میں سے بیشتر منظور کر لی گئیں۔ پروونشیل ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو زرعی اراضی اور دریاؤں کے نزدیک آبادیوں کے دریائی کٹاؤ سے تحفظ کے لیے ہنگامی  بنیادوں پر فنڈز کی منظوری دی گئی۔ محکمہ خزانہ کے سرکاری ملازمین کے لیے سپیشل الاؤنس سے متعلق نوٹیفیکیشن کی تیسری شق میں ترمیم کی منظوری دیتے ہوئے جامعات کے 1سے19تک کے شرائط پوری کرنے والے تمام ریگولر ملازمین کو بھی 25فیصد الاؤنس کی وصولی کے لیے اہل قرار دے دیا گیا۔ سول ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ کو 1ے15 سکیل کی84نشستوں، محکمہ ہائر ایجوکیشن میں ایک سے 15تک کے 30,000 ملازمین اورمحکمہ خواندگی و غیر رسمی تعلیم کو گریڈ1سے 16تک کی خالی نشستوں پر بھرتیوں کی اجازت دی گئی۔محکمہ سکول ایجوکیشن کودرجہ ایک سے چہارم کے غیر تدریسی سٹاف اور50فیصد نشستوں پر مرد اور خواتین ایجوکیٹرز کی بھرتیوں کی منظوریدی گئی۔ کوہ سلیمان میں بچوں اور بچیوں کے لیے ایک ایک پبلک سکول کے قیام کی منظوریدی گئی۔ سپیشلائز ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی تمام ٹیچنگ انسٹیٹیوٹس میں گریڈ 5سے15تک نان سٹاف کی بھرتیوں کی سفارش بھی منظور کر لی گئی۔ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کی مانیٹرنگ اور قدر پیمائی کی سکیم سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حصہ قرار  دے دیا گیا۔وفاقی محتسب کوادارے کی ذاتی حیثیت میں 9نئی گاڑیوں کی خریداری کی اجازت جبکہ پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی میں بھرتیوں کا ایجنڈہ موخر کر دیا گیا۔کمیٹی میں چیئرمین پنجاب ریونیو اتھارٹی زین العابدین کی عمدہ کارکردگی کے سبب بحیثیت چیئرمن تعیناتی میں توسیع  کی بھی منظوری دی گئی۔محکمہ مواصلات کو مختلف سکیموں کی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شمولیت کی اجازت  کے ساتھ موٹر وے پر ریسٹ ہاؤس کے قیام کی منظوری بھی دے دی گئی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر برائے صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرکارہ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو آپریشن سے قبل غیر سرکاری لیبارٹریز سے کرونا ٹیسٹ کی شرط ختم کی جائے مریضوں کے ہسپتالوں میں ٹیسٹ کی سہولت مہیا کی جائے۔ محکمہ سول ڈیفینس کی اصل حیثیت بحال کی جائے۔پبلک سیکٹر کمپنیوں میں بھرتیوں کا اختیار خود کمپنیوں کو دیا جائے۔ کمپنیاں اپنے تمام معاملات خود دیکھیں